دوسرا گال پھیرنا
متی 38:5-39 -”بے انصافی کے سامنے دوسرا گا ل پھیرنا حماقت اور غیر منصفانہ عمل ہے۔“
کچھ نے یہ بحث کی کہ وہ امن پسندی جس کا حضرت عیسیٰ مسیح دعویٰ کرتے ہیں وہ قابل ِ مذمت ہے۔یہ ایک دلچسپ دعویٰ ہے،خاص طور پرجیسے کہ پچھلے چند سالوں میں دنیانے جنگ او ردہشت گردی کے تباہ کُن نتائج کو دیکھا ہے۔ہم اِس حقیقت کے گواہ رہ چکے ہیں کہ مذہب کے نام پر جنگ،عسکری قوت،دہشت گردی اور بڑھتی ہوئی قومیت نے صرف دنیا کو دُکھ اور تکلیف،غم اور مصیبت ہی دی ہے۔جو مسائل دنیا کو درپیش ہیں جنگ اُن کا حل نہیں نکالتی۔اگر جنگ دنیا کے حالات کو بہتر نہیں بنا رہی تو کیا ہم دوسرے متبادل ذرائع پر غور نہیں کر سکتے؟
یہ آیات جن کا ذِکر اوپر کیا گیا ہے اِن سے پہلے،حضرت عیسیٰ مسیح نے فرمایا،”مبارک ہیں وہ جو صُلح کراتے ہیں کیو نکہ وہ خدا کے بیٹے کہلائیں گے“(متی 9:5)۔صلح کرانے والوں کو ”خدا کے بیٹے“ کیوں کہا گیا ہے؟کیوں کہ خُدا تعالیٰ ہی تمام امن کا وسیلہ ہیں اور وہ جو امن لانے کے لئے کام کرتے ہیں وہ اپنے کردار میں خُدا تعالیٰ کی مانند ہیں۔
انجیل مقدس یہ تعلیم دیتی ہے کہ عدالت کے روز خُدا تعالیٰ واقعی بے انصافی کا بدلہ لے گا لیکن گناہ آلودہ،خطا کار بنی نوعِ انسان ہوتے ہوئے،ہمیں بدلے کو خُدا تعالیٰ کے ہاتھ میں چھوڑ دینا چاہئے۔ انصاف کو یقینی بنانا حکومت کا کام ہے لیکن ایمان داروں کو بِنا تشددکے مزاحمت،سچائی اور مضبوط دلیری سے بُرائی کی مخالفت کرنے کو کہا گیا ہے نہ کہ بم دھماکوں اور دہشت گردی سے۔ہم آدمیوں کے ضمیر سے اپنے مضبوط اور بے خوف ایمان کے ساتھ درخواست کرتے ہیں کہ طاقت سے زیادہ مضبوط سچائی ہے،جوبدی کے آگے، موت کے سامنے بے خوف رہنا ہے۔حضرت عیسیٰ مسیح کے پیروکاروں میں امن پسند شہادت کی روایت قائم ہے جو اپنے دشمنوں کی محبت سے بھری ہوئی ہے جس نے بے شمار لاکھوں زندگیوں کو مسیح کی راہ اختیار کرنے کی جانب مائل کیا۔
حضرت عیسیٰ مسیح نے فرمایا،”اپنا اطمینان تمہیں دیتا ہوں۔جس طرح دنیا دیتی ہے مَیں تمہیں اُس طرح نہیں دیتا۔“انسانوں کے قائدین نے طاقت کے ایک خونریز انقلاب کے بعدایک پُرامن ریاست قائم کرنے کا وعدہ کیا مگر اُنہوں نے خونریزی کے علاوہ کچھ حاصل نہ کیا۔حضرت عیسیٰ مسیح یہاں او رابھی ایک مختلف قسم کا امن پیش کرتے ہیں۔موت اور تباہی فتح تو لاسکتی ہیں مگر وہ انصاف یا امن کبھی نہیں لائیں گی۔
یہ دُنیا جس نے مذہب کے نام پر جنگ کا پھل دیکھا ہے؛ہم جانتے ہیں کہ صرف حضرت عیسیٰ مسیح کی باتیں ہی بے انصافی اور تباہی کے سلسلے کو ختم کرنے کا مناسب جواب ہیں۔ حضرت عیسیٰ مسیح کی قیمتی تعلیمات نے بے شمار لوگوں کو آپ کا شاگرد بننے کی طرف مائل کیا۔
Leave a Reply