کیا یعقوب او رپولُس ایک دوسرے سے تضاد رکھتے ہیں؟
کیا ایمان او راعمال کے بارے میں یعقوب اور پولُس ایک دوسرے کے ساتھ تضاد نہیں رکھتے؟“
بہت سے نقادیہ ظاہر کرنے کے لئے پولُس اور یعقوب کی تحریروں میں سے مخصوص آیات کا انتخاب کرنا پسند کرتے ہیں کہ یہ ابتدائی مسیحی قائدین آپس میں اختلاف رکھتے تھے۔تاہم،اگر آپ پورے نئے عہد نامے سے واقف ہیں تو یہ دلیل ردّ ہوجاتی ہے۔یعقوب اور پولُس
ایک سی انجیل پر ایمان رکھتے تھے اور اُسی کا اُنہوں نے پرچار کیا،اُنہوں نے محض اُن لوگوں کی ضرورت کے مطابق مختلف حصوں پر زوردیا جنہیں وہ لکھ رہے تھے۔ یہ وہ باتیں ہیں جن پر وہ دونوں ایمان رکھتے تھے:
شریعت اچھی ہے مگر اِس سے ہم نجات حاصل نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ کُلّی طور پر اِس کی فرماں برداری نہیں کر سکتے۔تاہم،خدا نے نجات کے اپنے ذریعے کو ظاہر کیا جو یسوع کے وسیلے کفارے اور صلح صفائی ہے۔ ہمیں ایمان اور توبہ کے ذریعے اور ایک شاگرد بننے سے خُدا کی طرف سے نجات کی بخشش کو قبول کرنا ہے۔ بھلائی کے کام حقیقی ایمان کی ایک ضروری علامت یا نشان ہیں۔اگر کسی شخص کا ایمان بھلائی کے کام پیدا نہیں کرتا تو اِس کا مطلب یہ ہے
کہ وہ ایک حقیقی ایمان نہیں تھا(اور اُسے نہیں بچائے گا)۔اِس لئے ایمان او رکام دونوں ضروری ہیں مگر ایمان بنیادی چیز ہے۔چونکہ نجات
حضرت عیسیٰ مسیح کی ہماری خاطر کفارے سے ملتی ہے،اِس لئے نجات کو شریعت کے ذریعے سے حاصل کرنے کی کوشش کرنا بنیادی طور پر حضرت عیسیٰ مسیح کی مفت بخشش کا اِنکار کرناہے۔
پولُس اور یعقوب دونوں کی تحریریں اِس بات سے مطابقت رکھتی ہیں۔جس طرح نقاد الزام لگاتے ہیں کیا واقعی پولُس شریعت سے نفرت کرتا ہے؟آئیے! پولُس کی طرف سے چند اقتباسات سنتے ہیں:
”ہم جانتے ہیں کہ شریعت اچھی ہے بشرطیکہ کوئی اُسے شریعت کے طور پر کام میں لائے۔“(1 -تیمتھیس 8:1)
”کیا ہم شریعت کو ایمان سے باطل کر تے ہیں؟ہر گز نہیں بلکہ شریعت کو قائم رکھتے ہیں۔“(رومیوں 31:3)
”کیونکہ شریعت کے سننے والے خدا کے نزدیک راست باز نہیں ہوتے بلکہ شریعت پر عمل کرنے والے راست باز ٹھہرائے جائیں گے۔“
(رومیوں 13:2)
”مصیبت اور تنگی ہر ایک بدکار کی جان پر آئے گی۔پہلے یہودی کی۔پھر یونانی کی۔مگر جلا ل اور عزت اورسلامتی ہر ایک نیکو کار کو ملے گی۔
پہلے یہودی کو۔پھر یونانی کی۔“(رومیوں 9:2-11)
”ہم اُسی کی کار یگر ی ہیں اورمسیح یسوع میں اُن نیک اعمال کے واسطے مخلوق ہوئے جن کو خدا نے پہلے سے ہمارے کرنے کے لئے تیار کیا تھا۔“(افسیوں 10:2)
اِس لئے پولُس فرماتا ہے کہ شریعت اچھی ہے اور ہمارے ایمان کا مقصد نیک اعمال کی طرز ِ زندگی ہے۔
اِسی طرح،اگرچہ یعقوب اِس بات پر زوردیتا ہے کہ ایمان بغیر اعمال کے مردہ ہے،لیکن یقینا وہ اِس بات کی تعلیم نہیں دیتا کہ شریعت سے نجات حاصل ہوتی ہے:
”جس نے ساری شریعت پر عمل کیا اور ایک ہی بات میں خطا کی وہ سب باتوں میں قصور وار ٹھہرا۔“(یعقوب 10:2)
وہ لوگ جو یہ سوچتے ہیں کہ شریعت کی فرماں برداری سے نجات ملتی ہے وہ ایسی باتیں نہیں لکھتے!
یعقوب جس بات پر زور دیتاہے اُس سے پولُس بھی متفق ہے کہ ”ایمان“جس کے نتیجے میں نیک کام معرض ِ وجود میں نہیں آتے وہ جھوٹا اور غیر مُستند ایمان ہے۔اِس اقتباس کے وسط میں یعقوب اِ س بات کا اعتراف کرتا ہے کہ حضرت ابراہیم کا ایمان ہی اُن کو بچانے والی راست بازی کی حقیقی بنیاد ہے:
”ابرہام خدا پر ایمان لایا اور یہ اُس کے لئے راست بازی گِنا گیا۔“(یعقوب 23:2)
لیکن اگرچہ ایمان اور اعمال دونوں اہم ہیں،لیکن نجات ایمان کے معیار سے ملتی ہے نہ کہ اعمال کے معیار سے۔اِس بات میں کوئی تضاد نہیں ہے۔
Leave a Reply