حضرت عیسیٰ مسیح کبھی بھی نہیں مرے؟
متی 40:12 -(سوال نمبر2):”چونکہ حضرت یونس مچھلی کے پیٹ میں زندہ رہے،حضرت عیسیٰ مسیح بھی قبر میں زندہ ہو ں گے،اِس لئے درحقیقت حضر ت عیسیٰ مسیح صلیب پر نہیں مرے۔“
[see here for the related question of duration; 3 days & 3 nights]
دیدات نے آیت کے چند خاص حصے چُن چُن کر پیش کرنے اور دوسری آیات کو چھپانے سے صرف یہ دلیل قابل ِ یقین بنائی ہے۔اِس لئے پوری آیت یہ ہے جو حضر ت عیسیٰ مسیح نے فرمائی:
”کیونکہ جیسے یونا ہ تین رات دن مچھلی کے پیٹ میں رہا ویسے ہی ابن ِ داؤد تین رات دن زمین کے اندر رہے گا۔“(متی 40:12)
دیدات اِ س آیت کو یوں کاٹتا ہے، ”جیسے یوناہ …ویسے ہی ابن ِ آدم بھی“اِس آیت کے مرکزی خیال کو کاٹ دینا جو واضح طور پر(۱) آیت کا پہلا حصہ ہے (یعنی دورانیہ،تین دن اور تین راتیں)اور (۲) اُس وقت ایک بند جگہ پر رہے گا۔یہاں ایسا کوئی ذِکر موجود نہیں کہ آیا حضرت عیسیٰ مسیح یا حضرت یونس زندہ تھے یا نہیں کیونکہ یہ پیغام کا مرکزی نکتہ نہیں ہے۔اگر ہم دیدات کی منطق کو قبول کرتے ہیں تو آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ بات کس طرح حضر ت عیسیٰ مسیح کی مو ت کے بارے میں ایک ملتی جلتی نبوت پر لاگو ہوتی ہے:
”اور جس طرح موسیٰ نے سانپ کو بیابان میں اُونچے پر چڑھایا اُسی طرح ضرور ہے کہ ابن ِ آدم بھی اُونچے پر چڑھایا جائے تاکہ جو کوئی ایمان لائے اُس میں ہمیشہ کی زندگی پائے۔“(یوحنا 15,14:3)
یہاں موسیٰ کے بنائے ہوئے پیتل کے سانپ(دیکھئے گنتی 9:21) اور حضرت عیسیٰ مسیح کے درمیان ایک مماثلت پیدا کی گئی ہے،جن میں سے دونوں دوسروں کی نجات کا وسیلہ بننے کے لئے اُونچے پر چڑھائے گئے۔اِس لئے اگر ہم دیدات کی منطق کی پیروی کریں تو یہ آیت ثابت کرتی ہے کہ پیتل کے سانپ کی طرح حضرت عیسیٰ مسیح بھی صلیب سے پہلے،اُس کے دوران اور اُس کے بعد زندگی سے عاری تھے!
انجیل شریف سے دلیل دینے کی کوشش میں کہ حضرت عیسیٰ مسیح کبھی صلیب پر نہیں مرے،یہ اتنی ہی احمقانہ بات ہے جیسے قرآن میں سے دلیل دینے کی کوشش کرنا کہ حضرت محمد نے کبھی بھی اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کا نبی نہیں سمجھا۔صاف اور سادہ بات ہے کہ یہ انجیل شریف کا مرکزی پیغام ہے۔مصلوبیت کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے دیکھئے، کیا حضرت عیسیٰ مسیح صلیب پر مرے؟?
Leave a Reply