اللہ تعالیٰ کو آرام کی ضرورت نہیں
پیدایش 2:2-3 -”اللہ تعالیٰ کو آرام کی ضرورت نہیں؛جیسے کہ قرآن بتاتا ہے (سورۃ 38:50)!“
کتاب مقدس واضح بتاتی ہے کہ خُدا تعالیٰ تھکتا نہیں یا اُسے آرام کی ضرورت نہیں۔”تیرا محافظ اُونگھنے کا نہیں۔دیکھ اسرائیل کا محافظ نہ
اُونگھے گا نہ سوئے گا“(زبور شریف 3:121-4)۔”خداوند خدائے ابدی و تمام زمین کا خالق تھکتا نہیں او رماندہ نہیں ہوتا۔اُس کی حکمت
اِدراک سے باہر ہے“(یسعیاہ 28:40)۔آرام کے لئے عبرانی اصطلاح بھی یہی لغوی معنی رکھتی ہے،”ختم کر نا،”رُکنا۔“
قرآن اللہ تعالیٰ کے ”چہرے‘(سورۃ الرحمن27,26:55)،اُس کے ہاتھ (سورۃالفتح 10:48)،اُس کی آنکھ(سورۃ طہٰ
36:20-39)،اُس کے تخت(سورۃالحدید 4:57)؛وہ”بھولتا ہے“(سورۃ الاعراف51:7)‘ کا ذکر کرتے ہوئے اُس کے لئے بالکل علم الانسانی (انسانوں کی مانند)جیسی زبان استعمال کرتا ہے۔اِس کا یہ مطلب نہیں کہ اُس میں انسانی خصوصیات ہیں بلکہ اِس کے بجائے خُدا تعالیٰ انسانی وضاحتیں استعمال کرتے ہوئے انسانی زبان میں بات کرتا ہے جو محدود انسان کے لئے بعیداز فہم کو سمجھنے کی اجازت دیتا ہے۔
Leave a Reply