کیا ہر مسیحی گروہ کے پاس اپنی کتاب مقدس نہیں ہے؟
”کیا ہر مسیحی گروہ کے پاس اپنی کتاب مقدس نہیں ہے؟“
مسیحیت کی تمام شاخیں -کیتھولک،پروٹسٹنٹ،آرتھوڈو کس،لوتھرن،اینگلیکن،پینتی کاسٹل وغیرہ کے پاس بالکل ایسی ایک جیسی توریت شریف (تورہ)،زبور شریف (مزامیر)،اور انجیل شریف (نیا عہد نامہ)ہیں۔حتیٰ کہ اگر آپ یہودیوں کی توریت شریف یا زبور شریف کا
مسیحیوں کی کتابوں سے موازنہ کریں تو یہ بالکل ویسی ہی ہیں (اگرچہ اُن کی ترتیب مختلف ہے)۔اِس لئے تمام تینوں متون جنہیں قرآن اختیار مانتا ہے،وہ پوری مسیحی اور یہودی دنیا میں بالکل یکساں ہیں۔
پروٹسٹنٹ اور غیر پروٹسٹنٹ میں واحد فرق یہی ہے کہ کیا اُن میں انبیا کی کتب (کتاب الانبیاء)میں ’اپاکرفا‘ بھی شامل ہیں یا نہیں۔ یہ ’اپاکرفا‘ کتابوں کا ایسا مجموعہ ہے،جسے کیتھولک بھی کتاب مقدس کی فہرست میں ”ثانوی“ درجہ دیتے ہیں۔بالکل ایسا ہی جھگڑا اسلام میں بھی دیکھا جا سکتا ہے،جہاں چند شیعہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ قرآن میں دو اَور سورتیں بھی ہیں جنہیں سُنیوں نے نکال دیا ہے۔ایسے مسائل قبول شدہ کلام اللہ کے مُستند ہونے کو ردّ نہیں کرتے۔
Leave a Reply